جلیل عالی…. سلام

سلام
......
بندگانِ ریا کی نگاہوں میں شام و سحر اور تھے
اور اہلِ صفا کے رموزِ قیام و سفر اور تھے

چاند پیشانیوں پر فروزاں تھا جو فیصلہ ، اور تھا
چور چہروں پہ ٹھہرے ہوئے تھے جو اندر کے ڈر ، اور تھے

سب جبینیں وہاں رات دن تھیں زمیں بوسیوں میں مگن
کٹ کے کچھ اور اوپر اٹھے تھے مگر وہ جو سر،اور تھے

گو رہِ عشق میں شان پہلے بھی بے مثل تھی آپ کی
کربلا میں مگر سُرخرو تھے سوا ، معتبر اور تھے

سطحِ صحرا پہ عالی کہاں کوئی تحریر ٹھہری کبھی
لفظ لیکن لہو سے جو لکھے گئے ریت پر اور تھے

Related posts

Leave a Comment