رات اور طرح کی ہے چراغ اور طرح کا
یعنی ہے مری نیند کا باغ اور طرح کا
Related posts
-
قابل اجمیری
مرے گناہِ نظر سے پہلے چمن چمن میری آبرو تھی مجھے شعورِ جمال آیا تو گلعذاروںنے... -
نظر امروہوی
مَیں شریکِ رونقِ ہر انجمن تھا، کل تلک آج میرے شہر میں کوئی نہ پہچانا مجھے