بانی ۔۔۔۔۔ ابھی کہاں معلوم یہ تم کو ویرانے کیا ہوتے ہیں

ابھی کہاں معلوم یہ تم کو ویرانے کیا ہوتے ہیں میں خود ایک کھنڈر ہوں جس میں وہ آنگن آ دیکھو تم ان بن گہری ہو جائے گی یوں ہی سمے گزرنے پر اس کو منانا چاہوگےجب، بس نہ چلے گا دیکھو تم ایک ایسی دیوار کے پیچھے، اور کیا کیا دیواریں ہیں اِک دیوار بھی راہ نہ دے گی، سر بھی ٹکرا دیکھو تم ایک اتھاہ گھنی تاریکی کب سے تمھاری راہ میں ہے ڈال دو ڈیرہ وہیں، جہاں پر نور ذرا سا دیکھو تم سچ کہتے ہو! ان…

Read More