فالتو سامان ۔۔۔۔۔۔ نجیب احمد

فالتو سامان ………….. مرا کمرہ مرا گھر ہے مرے گھر پر مرے بچوں نے قبضہ کر لیا ہے کتابوں سے بھرے کمرے میں اک کرسی تھی اور اک میز تھا اور                       میز پر کاغذ قلم کے ساتھ ہی تصویر رکھی تھی تری تصویر رکھی تھی نگارِ جاں! تری تصویر رکھی تھی تلاشِ رزق میں گھر سے نکلتا، شام کمرے میں قدم رکھتا کتابوں کی طرف بڑھتا تو دن بھر کی تھکن کافور ہو جاتی رگ و پے میں توانائی…

Read More

ثاقب لکھنوی ۔۔۔۔۔ جو کل نہیں، آج کیا کریں گے

جو کل نہیں، آج کیا کریں گے عالم کا خراج کیا کریں گے دنیا سے شہیدوں کو علاقہ! سر ہی نہیں، تاج کیا کریں گے اُن آنکھوں سے ہو اُمید کیوں کر بیمار، علاج کیا کریں گے ہم خاکِ زمیں پہ سونے والے شاہوں سے مزاج کیا کریں گے رہنے دو ہماری عادتوں کو ہم رسم و رواج کیا کریں گے جمیعتِ دل ہے خوب، لیکن آشفتہ مزاج کیا کریں گے دو روز کی زندگی ہے ثاقب ہم کشور و تاج کیا کریں گے

Read More