اب میں دیوانہ ٔ دنیا ہوں نہ دیوانہ ٔ خواب
میرے ذمے ہے نگہبانی ِ ویرانہ ٔ خواب
جس پہ اترا ہی نہیں غم کا صحیفہ کوئی
مجھ سے وہ خاک سنے گا مرا افسانہ ٔ خواب
یہ بھی ممکن ہے کرے حسب ِ تقاضا ہی سلوک
مجھ سے شائستہ ٔ وحشت سے وہ بے گانہ ٔ خواب
دو مقامات ہیں زیبائی ِ عالم کے کفیل
اک تری بزم ہے اک میرا پری خانہ ٔ خواب
یہ ترے ہونٹ ، یہ رخسار ، یہ آنکھیں ، یہ جبیں
عرصہ ٔ خواب سے باہر بھی ہے مے خانہ ٔ خواب