وہ سراپا رہا سہا اُس کا
منتظر ہو گا آئنہ اُس کا
عشق اُس نے کبھی کیا ہو گا
رکھ رکھائو بتا گیا اُس کا
اُس کا ملنا محال تھا،یہ تو
خوشبوئوں نے دیا پتہ اُس کا
وہ کہانی عجب کہانی تھی
تن بدن سٹپٹا گیا اُس کا
اور پھر سوچنے لگا ناصر
کون در کھٹکھٹا گیا اُس کا
Related posts
-
محسن اسرار ۔۔۔ گزر چکا ہے زمانہ وصال کرنے کا
گزر چکا ہے زمانہ وصال کرنے کا یہ کوئی وقت ہے تیرے کمال کرنے کا برا... -
احمد فراز ۔۔۔ زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے
زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے تو بہت دیر سے ملا ہے مجھے تو محبت سے... -
فانی بدایونی ۔۔۔ آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ
آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ بچ گئی آنکھ دل پہ آئی چوٹ دردِ دل...