وہ سراپا رہا سہا اُس کا
منتظر ہو گا آئنہ اُس کا
عشق اُس نے کبھی کیا ہو گا
رکھ رکھائو بتا گیا اُس کا
اُس کا ملنا محال تھا،یہ تو
خوشبوئوں نے دیا پتہ اُس کا
وہ کہانی عجب کہانی تھی
تن بدن سٹپٹا گیا اُس کا
اور پھر سوچنے لگا ناصر
کون در کھٹکھٹا گیا اُس کا
Related posts
-
حفیظ جونپوری ۔۔۔ ادا پریوں کی صورت حور کی آنکھیں غزالوں کی
ادا پریوں کی، صورت حور کی، آنکھیں غزالوں کی غرض مانگے کی ہر اک چیز ہے... -
ماجد صدیقی ۔۔۔ وہ چنچل جب سے میرا ہو گیا ہے
وہ چنچل جب سے میرا ہو گیا ہے خدا بھی میرے اندر آ بسا ہے وہ... -
محمد علوی ۔۔۔ ہزاروں لاکھوں دلی میں مکاں ہیں
ہزاروں لاکھوں دلی میں مکاں ہیں مگر پہچاننے والے کہاں ہیں کہیں پر سلسلہ ہے کوٹھیوں...