یار نے کچھ خبر نہ لی، دل نے جگر نے کیا کیا نالۂ شب سے کیا ہوا، آہِ سحر نے کیا کیا دونوں کو پا کے بے خبر، کر گئے کام حسن و عشق دِل نے ہمارے کیا کیا، اُن کی نظر نے کیا کیا صاحبِ تاج و تخت بھی موت سے یاں نہ بچ سکے جاہ و حشم سے کیا ہوا، کثرتِ زَر نے کیا کیا کھل گیا سب پہ حالِ دل، ہنستے ہیں دوست برملا ضبط کیا نہ رازِ عشق، دیدۂ تر نے کیا کیا اکبرِ خستہ دِل…
Read MoreMonth: 2019 نومبر
آفتاب اقبال شمیم
آگ سے تیز کوئی چیز کہاں سے لائوں موم سے نرم ہے وہ اور پگھلتا ہی نہیں
Read Moreانشاء اللہ خاں
اللہ کیا سرور ہو، انشا سے بزم میں اک بار یار پوچھے اگر خیرو عافیت
Read Moreایوب خاور ۔۔۔۔ سات سروں کا بہتا دریا تیرے نام
سات سروں کا بہتا دریا تیرے نام ہر سُر میں ہے رنگ دھنک کا تیرے نام جنگل جنگل اُڑنے والے سب موسم اور ہَوا کا سبز دوپٹہ تیرے نام ہجر کی شام، اکیلی رات کے خالی دَر صبحِ فراق کا زرد اُجالا تیرے نام تیرے بنا جو عمر بتائی ، بیت گئی اب اس عمر کا باقی حصّہ تیرے نام ان شاعر آنکھوں نے جتنے رنگ چُنے ان کا عکس اور مرا چہرا تیرے نام دکھ کے گہرے نیلے سمندر میں خاور اس کی آنکھیں ایک جزیرہ تیرے نام
Read Moreرنگ اور آگ… ساقی فاروقی
رنگ اور آگ ……. اب بہت تھک گئے ہو، اب سو جاؤ ایک سسکی ہوا میں بہتی ہے رات سرگوشیوں میں کہتی ہے روح کی آگ سے بدن کو بچاؤ رنگ سے اپنا پیرہن نہ جلاؤ اب بہت تھک گئے ہو، اب سو جاؤ
Read Moreانور شعور…. کیا کریں، ہم جھوٹ کے عادی نہیں
کیا کریں، ہم جھوٹ کے عادی نہیں اور سچ کہنے کی آزادی نہیں ہائے کیسی خوش نما وادی ہے دل کوئی ایسی خوش نما وادی نہیں گل کھلاتا ہے زمانہ صبح و شام زندگی رنگین ہے، سادی نہیں جی رہے ہیں لوگ صبر و شکر سے کیا چمن میں کوئی فریادی نہیں اس تعلق میں کہاں ممکن طلاق یہ محبت ہے، کوئی شادی نہیں ہم نے کی تدبیر جس شے کے لیے وہ ہمیں تقدیر نے کیا دی نہیں مے کشی رُسوا بھی کرتی ہے شعور یہ فقط صحت کی…
Read Moreابنِ انشاء
انشا صاحب! پَو پھٹتی ہے، تارے ڈوبے، صبح ہوئی بات تمھاری مان کے ہم تو شب بھر بے آرام ہوئے
Read Moreستارہ سی کوئی شام ۔۔۔ سلیم فگار
ستارہ سی کوئی شام ۔۔۔۔ سلیم فگار DOWNLOAD
Read Moreمراتب اختر
آندھی چلے گی، دیپ کی لو تھرتھرائے گی یہ بات بھی کسی کی سمجھ میں نہ آئے گی سنسان سیڑھیوں سے اُترتی ہوئی کرن کمرے کی ظلمتوں میں اکیلی نہائے گی
Read Moreلیکن ۔۔۔۔۔ جون ایلیا
لیکن ۔۔۔۔ ہمیں شکست ہوئی ہے، یہ ہم بھی جانتے ہیں ہم آج سو نہ سکیں گے، یہ تم بھی جانتے ہو مگر یہ بات کہ یہ شام آخری تو نہ تھی یہ بات ہم ہی نہیں، دوسرے بھی مانتے ہیں
Read More