کب تلک ہم کو نہ آوے گا نظر دیکھیں تو کیسے ترساتا ہے یہ دیدۂ تر دیکھیں تو
Read MoreMonth: 2025 فروری
اختر انصاری اکبر آبادی
سہارا دے نہیں سکتے شکستہ پاؤں کو ہٹاؤ راہ محبت سے رہنماؤں کو
Read Moreاحمد فراز
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
Read Moreاستاد قمر جلالوی
اگر ہم سے خوشی کے دن بھی وہ گھبرائے جاتے ہیں تو کیا اب عید ملنے کو فرشتے آئے جاتے ہیں
Read Moreمحسن اسرار
کھلی فضا میں چلیں کیا کسی کا ڈر محسن جو ہونی تھی وہ تباہی تو ہو چکی اپنی
Read Moreاقبال کوثر
ہوتے ہیں اس طرح قلندر جیسے ہوتے ہیں باہر بھی ہم ایسے اندر جیسے ہوتے ہیں
Read Moreسعادت یار خان رنگین
غیر کی خاطر سے تم یاروں کو دھمکانے لگے آ کے میرے روبرو تلوار چمکانے لگے
Read Moreشاہین عباس
سننے والوں میں اِتنا پردہ ہے کوئی سنتا نہیں کسی کا شور
Read Moreرانا سعید دوشی ۔۔۔ اہتمام
اہتمام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جمالے! او جمالے! وہ بھوری بھینس جس نے مولوی کو سینگ مارا تھا گلی سے کھول کر ڈیرے پہ لے جا شکورے! بھینس کی کھُرلی کو رستے سے ہٹا دے پھاوڑے سے سارا گوھیا میل کے کھیتوں میں لے جا نذیراں! جا ذرا ویہڑے میں بھی جھاڑو لگا دے سُن! یہ ساری چھانگ بیری کی اُٹھا لے جا جلا لینا، غلامے یار! یہ…….. کیکر کے کنڈے…….. چھوڑ…….. میں خود ہی اُٹھا لوں گا تُو ایسا کر…….. حویلی میں جو ”موتی“ اور ”ڈبُّو“ پھر رہے ہیں ان کو سنگلی…
Read Moreظفر اقبال
پناہ چاہتا ہوں اور ظلم توڑتے ہیں زمیں سمجھتا ہوں اور آسماں نکلتا ہے
Read More