رانا سعید دوشی ۔۔۔ رونق آغازِ در و بام سے ہو ، جتنی ہو

Read More

رانا سعید دوشی ۔۔۔ آنکھیں ہونے کو ہیں بے جان، مجھے جانے دے

Read More

رانا سعید دوشی ۔۔۔ تتلیوں کو سویرے میں رکھا گیا

تتلیوں کو سویرے میں رکھا گیا جگنوؤں کو اندھیرے میں رکھا گیا تین کلموں میں اس کو میں کیا باندھتا جس کو اگنی کے پھیرے میں رکھا گیا سب میں رکھی گئی ملکیت کی ہوس اک جہاں میرے تیرے میں رکھا گیا سوئے کیا خواب میں بھاگتے ہی رہے کیسا چکر بسیرے میں رکھا گیا اس کا قیدی نہ تھا یرغمالی تھا مَیں مجھ کو میرے ہی ڈیرے میں رکھا گیا

Read More

رانا سعید دوشی ۔۔۔ میں نے بخشے ہیں ترے نام کو بھی خال و خد

مَیں نے بخشے ہیں ترے نام کو بھی خال و خد مَیں کہیں زیر زبر ہوں تو کہیں پیش و شد مَیں جسے سجدہ کروں بھاگ جگا دیتا ہوں مجھ سے پاتے ہیں سبھی سنگ خدائی کی سند ہندسے سارے ترے صفر فقط میرا تھا ضرب کھاتے ہی ہوئے صفر ترے سارے عدد تجھ سے بونے تو مرے ٹخنوں تلک آتے ہیں کون سے منہ سے چلا ناپنے تو میرا قد حد سے بڑھنا نہیں اچھا مجھے تسلیم، مگر تو مجھے یہ تو بتا پیار کی بھی ہے کوئی حد…

Read More