ہم فلک زاد بھی ان سبز زمینوں پہ صہیب ایسے اترے ہیں کہ پھر نقل مکانی سے گئے
Read MoreCategory: ہ
اختر عالم
ہر اک مقام پہ اچھی نہیں ہے با خبری کہیں کہیں تو ضروری ہے بے خبر ہونا
Read Moreروحی کنجاہی
ہر ایک غم ہے تر و تازہ پہلے دن کی طرح امانتیں کوئی یوں بھی سنبھال کے دیکھے
Read Moreمرزا جعفر علی خاں اثر لکھنوی
ہم نے رو رو کے رات کاٹی ہے آنسوئوں پر یہ رنگ تب آیا
Read Moreمحمد افتخار شفیع
ہرشے ہے یہاں صورتِ مہتاب افق تاب اس رات کے پردے میں نہاں کچھ بھی نہیں ہے
Read Moreشناور اسحاق
ہمارے خواب شکستہ ظروف کے مانند حویلیوں کے عقب میں پڑے ہوئے ہیں یہاں
Read Moreحماد نیازی
ویرانی کی گرد چھٹے اور تو آئے تو آئے اور ایک نئی ویرانی ہو
Read Moreافضل خان
ہمارے اشک سنبھالے تمھاری پلکوں نے مہاجرین کی انصار نے مدد کی ہے
Read Moreفرتاش سید
ہم اپنے آپ کو پہچانتے ہیں کرے گا کیا نظرانداز کوئی
Read Moreکاشف مجید
ہمارا اور تمہارا ملال ایک سا ہے اِدھر چراغ بجھا اور اُدھر ستارا گیا
Read More