ہوئے عشق میں امتحاں کیسے کیسے پڑے مرحلے درمیاں کیسے کیسے رہے دل میں وہم و گماں کیسے کیسے سَرا میں ٹِکے کارواں کیسے کیسے گھر اپنا غم و درد سمجھے ہیں دل کو بنے میزباں‘ میہماں کیسے کیسے شبِ ہجر باتیں ہیں دیوار و در سے ملے ہیں مجھے رازداں کیسے کیسے دکھاتا ہے دن رات آنکھوں کو میری سیاہ و سفید آسماں کیسے کیسے جو کعبے سے نکلے‘ جگہ دیر میں کی ملے ان بتوں کو مکاں کیسے کیسے فرشتے بھی گھائل ہیں تیرِ ادا کے نشانہ ہوئے…
Read MoreTag: ادبی رسالے
کارواں، جلد 23، شمارہ 9: ستمبر 1968ء
کارواں ۔جلد 23 شمارہ 9- ستمبر 1968ء Download
Read Moreقرطاس، شجاع آباد: اشاعتِ خاص: بیاد محمد یسین خاں ثاقب
قرطاس۔شجاع آباد۔ اشاعتِ خاص بیاد محمد یسین خان ثاقب Download
Read More