نصیر ترابی

ہم اہلِ ہجر کو صحرا ہی ایک رستہ تھا اب اس طرف سے بھی خلقِ خدا گزرتی ہے

Read More

نصیر ترابی

مَیں اِک شجر کی طرح رہ گزر میں ٹھہرا ہوں تھکن اُتار کے تُو کس طرف روانہ ہُوا

Read More

سلام بحضور امام عالی مقام…… نصیر ترابی

یہ ہے مجلسِ شہِ عاشقاں کوئی نقدِ جاں ہو تو لے کے آ یہاں چشمِ تر کا رواج ہے ، دلِ خونچکاں ہو تو لے کے آ یہ فضا ہے عنبر و عود کی، یہ محل ہے وردِ درود کا یہ نمازِ عشق کا وقت ہے، کوئی خوش اذاں ہو تو لے کے آ یہ جو اک عزا کا شعار ہے، یہ عجب دعا کا حصار ہے کسی نارسا کو تلاش کر، کوئی بے اماں ہو تو لے کے آ یہ نشہ ہے اہلِ دلیل کا ، یہ عَلم ہے…

Read More