نعت بہ لحنِ دیدۂ پرنم سخن تراش ہوا حضورِ شاہ میں جس دم سخن تراش ہوا ثنا کی راہ میں ‘‘لاترفعوا’’ تھا پیشِ نظر اسی لیے تو میں مدھم سخن تراش ہوا یہ احتیاط مجھے نعت نے سکھائی ہے میں زود گو تھا مگر کم سخن تراش ہوا بسایا دیدہ و جاں میں جمالِ شہرِ نبی پھر اس کے بعد میں پیہم سخن تراش ہوا فضائے طیبہ نے کھولے خیال کے روزن نبی کے شہر کا موسم سخن تراش ہوا جب ان کا ذکر کیا تو درود لب پہ رہا…
Read MoreTag: Sarwar Hussain Naqshbandi
حمد باری تعالیٰ ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی
اُتری مرے خیال پہ مشکِ ختن تمام سوچا خدا کا نام تو مہکا بدن تمام طائر نسیمِ صبح کے ہمراہ صبح دم ذکرِ خدائے پاک میں دیکھے مگن تمام لکھا مرے قلم نے جب’’ ایاک نستعیں‘‘ خوشبو مثال ہو گئے حرف و سخن تمام نبضِ حیات اس کے ہی دم سے رواں دواں ٹھہرا ہے جس کے ِاذن سے چرخِ کہن تمام طاقت تمام دین کے رستے میں صرف ہو کام آئے اس کی راہ میں ضعفِ بدن تمام سانسوں میں اس کے ذکر کی نوبت کی گونج ہے تسبیح…
Read Moreسرور حسین نقشبندی ۔۔۔ گستاخی
گستاخی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تمہارے ذہنوں پہ بت پرستی کے اب بھی تالے پڑے ہوئے ہیں تمہیں تمہاری ہی بے یقینی نے ڈس لیا ہے جکڑ لیا ہے تمہیں تمہاری ہی بے حسی نے خدا سے دوری نے تم سے بینائی چھین لی ہے دلوں پہ غفلت کی سرخ مہریں لگی ہوئی ہیں اسی لئے تو یہ کر رہے ہو زباں درازی تمہارے اندر جو بغضِ احمد کے تیز شعلے بھڑک رہے ہیں جو ان سے نفرت کا گرم لاوہ دہک رہا ہے اسی میں جلنا ہے تم نے آخر نہ ان…
Read Moreنعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی
وردِ درود پاک نے ایسا کمال کر دیا فکر و دل و نگاہ کو شاخِ نہال کر دیا لہجہ مرے رسول کا معجزۂ مقال تھا جس نے ہر ایک تند خو شیریں مقال کر دیا عزتیں بخش دیں تمام کس نے صہیبِ روم کو کس نے رخِ بلال کو رشکِ جمال کر دیا نعتِ نبی سے فکر میں ایسے گلاب کھل اٹھے حرف و خیال و صوت کو خوشبو مثال کر دیا دونوں جہاں کی دولتیں اس پہ نثار ہو گئیں جس نے فدا حضور پر مال و منال کر…
Read Moreحمد باری تعالیٰ ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی
پیکرِ جاں میں نور تیرا ہے ہر نفس میں ظہور تیرا ہے پتہ پتہ تری گواہی دے ڈالی ڈالی پہ بور تیرا ہے تو ہر اک جا بھی ہے مگر مسکن ماورائے شعور تیرا ہے گفتگو سے مہک نہ کیوں آئے ذکر ‘بین السطور تیرا ہے لطف‘ عصیاں سرشت بندوں پر پھر بھی ربِ غفور! تیرا ہے تجھ سے کچھ بھی نہیں ہے پوشیدہ سب غیاب و حضور تیرا ہے آنکھ یک دم کھلی ہے پچھلے پہر یہ بُلاوا ضرور تیرا ہے حرف و صوت و ثنائے سرور میں سارا…
Read Moreنعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی
چھوڑ کر عشق بتاں نعت لکھی جاتی ہے بھول کے سود و زیاں نعت لکھی جاتی ہے حرف تاروں کی طرح کیسے چمک اٹھتے ہیں نور ہوتا ہے جہاں نعت لکھی جاتی ہے اذنِ ممدوح سے کھلتی ہے گرہ مدحت کی وہ نہ چاہیں تو کہاں نعت لکھی جاتی ہے میں تصور میں پہنچ جاتا ہوں قدموں کے قریں اشک ہوتے ہیں رواں ، نعت لکھی جاتی ہے کوئی یہ کہہ کے مجھے بزمِ غزل سے لایا تم ادھر آؤ یہاں نعت لکھی جاتی ہے صبح دم صحنِ حرم میں…
Read Moreنعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی
خود سکھائے ادب ثنائے رسوللکھنے لگتا ہوں جب ثنائے رسول ان کی چشم کرم سے ممکن ہےخود سے ہوتی ہے کب ثنائے رسول دن کی ٹھنڈک درود کا نغمہجگمگاتی ہے شب ثنائے رسول آنکھ ہوتی ہے نم جو پچھلے پہرہونے لگتی ہے تب ثنائے رسول جب سے کھولیں شعور نے آنکھیںتب سے کرتے ہیں لب ثنائے رسول کیسے خوددار ہو کے جیتے ہیںیہ سکھاتی ہے ڈھب ثنائے رسول راضی کرتے ہیں اپنے مولا کوآؤ کرتے ہیں سب ثنائے رسول بھیجتا ہے درود خود ان پرگویا کرتا ہے رب ثنائے رسول…
Read More