چھا گئی رات شام سے پہلے
کیا ہوئی مات شام سے پہلے
اک ملاقات خواب میں ممکن
اک ملاقات شام سے پہلے
کچھ مناجات رات کو ہوں گی
کچھ مناجات شام سے پہلے
مل گیا دن میں وہ ستارہ نما
بن گئی بات شام سے پہلے
ڈھونڈتے ہیں دیے شفیق آصف
کون تھا ساتھ شام سے پہلے
Related posts
-
قمر جلالوی ۔۔۔ جا رہے ہیں راہ میں کہتے ہوئے یوں دل سے ہم
چھوٹ سکتے ہی نہیں طوفان کی مشکل سے ہم جاؤ بس اب مل چکے کشتی سے... -
ماجد صدیقی ۔۔۔ چھلک پڑے جو، سُجھاؤ نہ عرض و طول اُس کو
چھلک پڑے جو، سُجھاؤ نہ عرض و طول اُس کو جو بے اصول ہو، کب چاہئیں... -
غلام حسین ساجد ۔۔۔ جو کوئی پھول میسّر نہ ہو آسانی سے
غزل جو کوئی پھول میسّر نہ ہو آسانی سے کام لیتا ہوں وہاں نقدِ ثنا خوانی...