ڈاکٹر عابد سیال ۔۔۔۔۔۔ اجڑا اجڑا، بکھرا بکھرا، خاک بسر کوئی ہے

اجڑا اجڑا، بکھرا بکھرا، خاک بسر کوئی ہے کھولو شہر کا دروازہ، دروازے پر کوئی ہے کبھی کبھی رغبت ہوتی ہے روز کی چیزوں سے کبھی کبھی ایسا لگتا ہے اپنا گھر کوئی ہے میں اندر کے رستے پر تھا، کیسے دھیان بٹا میرے وہم کی آوازیں ہیں یا باہر کوئی ہے ہر آواز کی تہہ میں جیسے اور آواز کوئی ہر منظر کے پیچھے جیسے اک منظر کوئی ہے مرضی کی مہریں ہیں کانوں اور زبانوں پر بولنا ہر اِک کو آتا ہے، سنتا ہر کوئی ہے حوصلہ ہمت…

Read More

عابد سیال

یہ عجب لوگ ہیں، دیتے ہیں تو اتنی تکریم کچھ کو منظور نہ ہو، کچھ کو سزاوار نہ ہو

Read More

ڈاکٹر عابد سیال ۔۔۔۔۔۔ جو میسر ہے یہاں،اِتنا بھی اُس پار نہ ہو!

جو میسر ہے یہاں،اِتنا بھی اُس پار نہ ہو! ایسی جلدی میں اُدھر جانے کو تیار نہ ہو! دیکھ سوداگریِ دنیا کہ کچھ دیر کے بعد تُو طلب گارِ تماشا ہو تو بازار نہ ہو پیچ پڑتا ہے ابھی ریت میں اور پائوں میں جس کنارے پہ لگا ہوں، کہیں منجدھار نہ ہو سرخیِ صبح سے سہمائے گئے خواب اور اَب آنکھ بیدار نہ ہو، صبح نمودار نہ ہو یہ عجب لوگ ہیں، دیتے ہیں تو اتنی تکریم کچھ کو منظور نہ ہو، کچھ کو سزاوار نہ ہو یوں اتاریں…

Read More

تناظر : ایک ماحولیاتی تنقیدی تجزیہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ الیاس بابر اعوا ن

تناظر : ایک ماحولیاتی تنقیدی تجزیہ (An Ecocritical Analysis) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سادہ الفاظ میں یوں سمجھ لیجیے کہ ماحولیاتی تنقیدی تناظر ادب اور طبیعیاتی ماحول کے مابین تعلق کے مطالعے کا نام ہے:شیرل گلاٹ فلٹی(۱ (ماحولیاتی تنقیدی تھیری یا گرین سٹڈیز دونوں دراصل ایک ہی ہیں۔امریکہ میں اس نظریے کا آغاز ۸۰ کی دہائی اوربرطانیہ میں ۹۰ کی دہائی میں ہُوا۔امریکہ میں اس کی داغ بیل شیرل گلاٹ فلٹی نے ڈالی جس نے ۱۹۹۶ء میں The Ecocriticism Reader: Landmarks in Literary Ecology کے نام سے ایکو کرٹی سزم پر مشتمل مضامین…

Read More

معاصر غزل کی فکریات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عابد سیال

معاصر غزل کی فکریات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آئندہ سطور میں کی جانے والی بات کا فوری تناظر اگرچہ معاصر غزل ہے لیکن عمومی طور پر یہ باتیں کسی بھی زمانے کی غزل بلکہ شاعری اور اس سے بھی بڑھ کر پورے ادب کے بارے میں کی جا سکتی ہیں۔ بات موضوعات سے متعلق ہے۔ سادہ لفظوں میں اور اجمالی طور پر میرا مؤقف یہ ہے کہ کسی شاعری کی اہمیت، جواز اور بقا اس میں ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ شخصی بمعنی ’پرسنل‘ ہو۔ تفصیل اس اجمال کی یہ ہے کہ…

Read More

عابد سیال

لکھنا ہے میں نے لہرتے پانی پہ اُس کا نام اُس نے مری شبیہ بنانی ہوا میں ہے

Read More

عابد سیال

رہا نہ اک ذرا تسکین کا یہ پہلو بھی زمانہ درپئے آزار تھا اور اب تو بھی!

Read More

تازہ دن کی ہوا ….. عابد سیال

تازہ دن کی ہَوا _________ ………….. گزرتی ہے شاخ در شاخ سرسراتی ہوئی کونپلیں، پھول، ڈالیاں، پتے نرم لہجوں میں بات کرتے ہیں باغ کی گفتگو مہکتی ہے ایک پتے کی خوش کلامی سے

Read More

بے ستوں ۔۔۔۔ عابد سیال

بے ستوں ۔۔۔۔ عابد سیال DOWNLOAD

Read More

’’لی سائو‘‘: کلاسیکی چینی شاعری کی شاہکارنظم ۔۔۔۔ ڈاکٹر عابد سیال

’’لی سائو‘‘: کلاسیکی چینی شاعری کی شاہکارنظم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں آ کھڑا ہوا ہوں خطرے کی چٹان پر جب سوچتا ہوں کہ میں یہاں کیوں پہنچا تو بھی پچھتاتا نہیں ہوں ایک ٹیڑھے اوزار کو سیدھا دستہ لگانا… اس ’جرم‘ میں مارے گئے اگلے وقتوں کے کئی لائق لوگ یہ اقتباس ہے ’’لی سائو‘‘ کے اردو ترجمے سے جسے چین کی کلاسیکی شاعری کی ایک شاہکار نظم ہونے کا مرتبہ حاصل ہے۔ اس مختصر اقتباس کی سطریں اس نظم کے شاعر کی اس داخلی کیفیت کو بخوبی بیان کرتی ہیں جو…

Read More