تناظر : ایک ماحولیاتی تنقیدی تجزیہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ الیاس بابر اعوا ن

تناظر : ایک ماحولیاتی تنقیدی تجزیہ (An Ecocritical Analysis) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سادہ الفاظ میں یوں سمجھ لیجیے کہ ماحولیاتی تنقیدی تناظر ادب اور طبیعیاتی ماحول کے مابین تعلق کے مطالعے کا نام ہے:شیرل گلاٹ فلٹی(۱ (ماحولیاتی تنقیدی تھیری یا گرین سٹڈیز دونوں دراصل ایک ہی ہیں۔امریکہ میں اس نظریے کا آغاز ۸۰ کی دہائی اوربرطانیہ میں ۹۰ کی دہائی میں ہُوا۔امریکہ میں اس کی داغ بیل شیرل گلاٹ فلٹی نے ڈالی جس نے ۱۹۹۶ء میں The Ecocriticism Reader: Landmarks in Literary Ecology کے نام سے ایکو کرٹی سزم پر مشتمل مضامین…

Read More

یہ دائرے کا سفر نہیں ہے  ۔۔۔۔۔ شہزاد احمد

یہ دائرے کا سفر نہیں ہے ! …………………………….. یہ دائرے کا سفر نہیں ہے مگر میں محسوس کر رہا ہوں تمام چیزیں وہیں پڑی ہیں، جہاں پڑی تھیں یہ چارسُو پھیلتا سمندر کہ جس کے مرکز میں مَیں کھڑا ہوں کسی اپاہج فقیر کی طرح، ایک گوشے میں سَرنِگوں ہے بہت سکوں ہے! نہ کوئی جنبش، نہ کوئی لرزش، نہ کوئی خواہش یہ بے حسی حشر تک چلے گی یہ رات شاید نہیں ڈھلے گی فلک ستاروں کو ساتھ لے کر اگر یونہی گھومتا رہے گا تو کیسے اندازہ ہو…

Read More

آدمی نامہ ۔۔۔۔۔ نظیر اکبر آبادی

آدمی نامہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ دنیا میں بادشا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی اور مفلس و گدا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی زردار، بے نوا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی نعمت جو کھا رہا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی ٹکڑے جو مانگتا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی ابدال و قُطب و غوث و وَلی، آدمی ہوئے مُنکِر بھی آدمی ہوئے اور کُفر کے بھرے کیا کیا کرشمے، کشف و کرامات کے کیے حتیٰ کے اپنے زہد و ریاضت کے زور سے خالق سے جا ملا ہے ،…

Read More