مظفر حنفی ۔۔۔ ہر طرف گرداب ہے یا موجِ خود سر اور ہم

ہر طرف گرداب ہے یا موجِ خود سر اور ہم آج کل ہے ذات کا گہرا سمندر اور ہم کھل گیا سب کو ہمارا آئینے جیسا وجود ہر تماشائی کے ہاتھوں میں ہے پتھر اور ہم جسم میں شہہ رگ ہماری یوں کھٹکتی ہے کہ بس کیسے ہم رِشتہ ہوئے ہیں نوکِ خنجر اور ہم وسعتیں آواز دیتی ہیں کہ موقع ہے یہی حسرتِ پرواز ہے ، ٹوُٹے ہوئے َپر اور ہم آمدِ محبوب پر غالبؔ کی حیرت یاد ہے یہ بھی قدرت ہے خدا کی ، آپ کا گھر…

Read More

مظفر حنفی ۔۔۔ چراغ اپنے ہوا دینے سے پہلے

چراغ اپنے ہوا دینے سے پہلے جلانے تھے بجھا دینے سے پہلے میاں کیا لازمی تھا خاک اُڑانا کسی کو راستا دینے سے پہلے نسیمِ صبح کو آیا پسینہ خزاں کو بد دعا دینے سے پہلے ملا سکتے ہو کیا ہم سے نگاہیں بغاوت کی سزا دینے سے پہلے مناسب ہے کہ پڑھ لی جائے تختی کسی در پر صدا دینے سے پہلے ہمارا ہارنا طے ہو چکا تھا تمھارے ہاتھ اٹھا دینے سے پہلے سخی مشہور تھے ہم بھی مظفرؔ مگر سب کچھ لٹا دینے سے پہلے

Read More

مظفر حنفی ۔۔۔ ایک نظم

ایک نظم ۔۔۔۔۔۔ دن چڑھ آیا چل، ہم زاد! میرے بستر پر تو آ جا کالی نفرت سُرخ عقیدت بھوری آنکھوں والی حیرت بھولی بھالی زرد شرافت نیلا نیلا اندھا پیار رنگ برنگے غم کے تار خوشیوں کے چمکیلے ہار دھانی، سبز سپید، سنہرے اپنے سارے نازک جذبے پھر دن کو تجھ کو سونپے مصلحتوں کے شہر میں ان کے لاکھوں ہیں جلّاد دن چڑھ آیا چل، ہم زاد!

Read More

مظفر حنفی

مَیں گنہگار اور ان گنت پارسا چار جانب سے یلغار کرتے ہوئے جیسے شب خون میں بوکھلا کر اٹھیں لوگ تلوار تلوار کرتے ہوئے

Read More

یہ معرکہ ہے بڑا صبر آزما بھائی ۔۔۔ مظفر حنفی

یہ معرکہ ہے بڑا صبر آزما بھائی کسی کو ٹھیس نہ لگ جائے، دیکھنا بھائی اک اور وار کہ شہ رگ نہیں ہوئی سیراب مرے عزیز ، مرے دیر آشنا بھائی تجھے پتہ ہے کنارے نہیں رہے محفوظ بہائو تیز ہے، مجھ سے نہ دور جا بھائی ہمیں کہ دولتِ آفاق بھی زیادہ نہیں جو ہو سکے تو بس اک سانس بھر ہَوا بھائی یہ اور بات کہ ترکش میں تیر ہی کم ہیں ترے سوا مرا دنیا میں کون تھا بھائی ہر اک طرف سے سمندر مجھے بلاتا ہے…

Read More

دوسری جلا وطنی ۔۔۔ مظفر حنفی

دوسری جلا وطنی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب گیہوں کا دانا جنس کا سمبل تھا اس کو چکھنے کی خاطر میں جنت کو ٹھکرا آیا تھا اب گیہوں کا دانہ بھوک کا سمبل ہے جس کو پانے کی خاطر میں اپنی جنت سے باہر ہوں!

Read More

کون ہے ، کیا ہے ، مظفر حنفی ۔۔۔ سید محمد ابوالخیر کشفی

کون ہے ، کیا ہے ، مظفر حنفی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ بات ساٹھ برسوں میں مظفر حنفی کی سمجھ میں نہیں آ سکی کہ:                                    کون ہے ، کیا ہے ، مظفر حنفی تو پھر ہم کون ہیں کہ مظفر شناسی کا دعویٰ کریں۔ اور ویسے بھی یہ سوال انسان کی پیدائش کے ساتھ وجود میں آ گیا تھا کہ:                                    من کیستم؟ مظفر حنفی کی غزل اس بات کا ادھورا جواب ہے کہ ’’کون ہے ، کیا ہے ، مظفر حنفی۔‘‘ اپنی تلاش اور اپنے آپ کو پانے کی جستجو…

Read More