احمد ساقی… خوف کی سر پہ تنی ایک ردا رہتی ہے

خوف کی سر پہ تنی ایک ردا رہتی ہےمیری نس نس سےجڑی میری قضارہتی ہے تو مجھے کیسے ہزیمت سے کرے گا دوچارمیرے اندر تو مری ماں کی دعا رہتی ہے پھرتی رہتی ہےیہ کس کھوج میں معلوم نہیںاک سماعت کے تعاقب میں صدا رہتی ہے کیسی تفریق مچی ہے کہ مری اپنی یہ ذاتمجھ میں رہتی ہےمگر مجھ سےجدارہتی ہے جبر کی قید میں محبوس پرندوں کے سببدرد میں ڈوبی ہوئی ساری فضا رہتی ہے دستکیں دیتی ہے دروازوں پہ اکثر احمددو بدو جلتے چراغوں کے ہوا رہتی ہے

Read More

احمد ساقی … ہوائے حرص و ہوس ساتھ ساتھ جاری ہے

Read More

احمد ساقی … اس قدر ہی رابطہ رکھا ہوا ہے

Read More

غلام حسین ساجد ۔۔۔ دروازہ

دروازہ ۔۔۔ غلام حسین ساجد DOWNLOAD

Read More