توقیر عباس ۔۔۔ ڈاکٹر جمیل جالبی کی ادبی تاریخ کے دائرے

ڈاکٹر جمیل جالبی کی ادبی تاریخ کے دائرے  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تحقیق کا سب سے مہتمم بالشان کام کسی پورے ادب کی تاریخ لکھنا ہے۔ اس سے کہیں بڑا کام ذاتی تشخص کی نفی کرکے مؤرخانہ طبیعت کی تشکیل ہے ۔ تاریخ میں مؤرخ کے جذبات، خیالات اور افکار کا کہیں بھی در آنا، تاریخ کو متاثر کرتا ہے ۔ اس کے ساتھ زبان کا استعمال بھی تاریخ کے کسی واقعے کو کوئی بھی معنی پہنا سکتا ہے ۔جب یہ پوچھا جاتا ہے کہ تنقید، تحقیق، تدوین اور ادب کی زبان کیسی…

Read More

ظہیر دہلوی ۔۔۔ خوشی گُل کی نہ دھڑکا ہے خزاں کا

خوشی گُل کی نہ دھڑکا ہے خزاں کا تماشائی ہوں نیرنگِ جہاں کا لُٹا ہے قافلہ تاب و تواں کا خدا حافظ ہے دِل کے کارواں کا ہمیشہ موردِ برق و بلا ہوں مٹے جھگڑا الٰہی آشیاں کا اگر پِھرتی نگاہِ یار پِھرتی ِکیا کیا جرم ہم نے آسماں کا دلِ بے تاب نے وہ بھی مٹایا کسی کو کچھ جو دھوکا تھا فغاں کا پِھریں گر عہدِ دشمن سے تو جانوں نہیں ہے اعتبار اُن کی زباں کا ہمارا سوزِ پنہاں سنتے سنتے کلیجہ پک گیا ہے رازداں کا…

Read More