غزل ۔۔۔ سوچ کی دستک نہیں یادوں کی خوشبو بھی نہیں

سوچ کی دستک نہیں، یادوں کی خوشبو بھی نہیں زیست کے بے خواب گھر میں کوئی جگنو بھی نہیں نااُمیدی! تیرے گھیرائو سے ڈر لگنے لگا دھڑکنوں کے دشت میں اک چشمِ آہو بھی نہیں جسم کے حساس پودے کو نمو کیسے ملے قرب کی ٹھنڈی ہوا کیا، کرب کی لو بھی نہیں ہم سفر ہیں مصلحت کا خول سب پہنے ہوئے دوستی کیا اب کوئی تسکیں کا پہلو بھی نہیں ضبط کے گہرے سمندر کو تموج بخش دے پیار کی جلتی ہوئی آنکھوں میں آنسو بھی نہیں وقت نے…

Read More

رحمان باباؒ کے لیے ۔۔۔ خالد احمد

رحمان باباؒ کے لیے رہی گُل گوں، جمالِ جسم کی ضَو رات بھر کھلی آنکھوں سے دیکھی پھوٹتی پَو، رات بھر کئی شمعیں سرِ طاقِ شبستاں جل بجھیں پڑی مدھم نہ میرے پیار کی لَو، رات بھر O عروسِ مے پسِ پیراہنِ مینا رہی مگر وجہِ نشاطِ دیدۂ بینا رہی برہنہ چشم ناظر تھا، فرازِ طور پر گرفتہ خواب، خاکِ وادیٔ سینا رہی O شرارِ عشقِ رُخ کو حُسن کا لپکا دیا مرے مولا نے میرا غم مجھے لوٹا دیا صراحی سے اُنڈیلیں برکتیں کس آن کی پیالہ بھر دیا…

Read More