ڈاکٹر نواز کاوش…بہاول پور میں اردو ادب

بہاول پور میں اردو ادب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہاول پور تاریخی ، تہذیبی اور ثقافتی اعتبار سے اپنا ایک تشخص رکھتا ہے۔ سرسوتی کے مقدس دریا کی وجہ سے اس علاقے کا ویدوں میں کئی جگہ ذکر آیا ہے۔ گنویری والا کا مقام تاریخ کا گم گشتہ باب ہے۔جو بہاول پور کے ریگزار میں آج بھی شاندار ماضی کا گواہ ہے۔ پتن منارا، سوئی وہار اور ایسے کئی دوسرے مراکز بہاول پور کے مختلف علاقوں میں اپنی عظمت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ مسلمانوں نے سندھ کے راستے ملتان تک فتوحات کیں…

Read More

آخری خواہش ۔۔۔۔۔۔ نوشی گیلانی

آخری خواہش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مرے ساتھی مری یہ روح میرے جسم سے پرواز کر جائے تو لوٹ آنا مری بے خواب راتوں کے عذابوں پر سسکتے شہر میں تم بھی ذرا سی دیر کو رکنا مرے بے نور ہونٹوں کی دعائوں پر تم اپنی سرد پیشانی کا پتھر رکھ کے رو دینا بس اتنی بات کہہ دینا "مجھے تم سے محبت ہے”

Read More

خواب ۔۔۔۔۔ نوشی گیلانی

خواب ۔۔۔۔۔ سفر آسان لگتا تھا دلِ برباد!تجھ کو یہ سفر آسان لگتا تھا ادھر تو سوچتا تھا اور ادھر آنکھوں سے کوئی خواب چہرہ آن لگتا تھا مگر خوابوں میں رہنا خواب جیسی بے حقیقت خوشبوئے صحرا میں رہنا ہے کناروں سے جو ہو محروم اس دریا میں رہنا ہے دلِ برباد!ہم نے تو کہا تھا یہ سفر آسان لگتا ہے مگر آنکھیں بدن سے چھین لیتا ہے

Read More

کون روک سکتا ہے! ۔۔۔۔۔۔۔۔ نوشی گیلانی

کون روک سکتا ہے! …………………… لاکھ ضبطِ خواہش کے بے شمار دعوے ہوں اس کو بھول جانے کے بے پنہ ارادے ہوں اور اس محبت کو ترک کر کے جینے کا فیصلہ سنانے کو کتنے لفظ سوچے ہوں دل کو اس کی آہٹ پر برملا دھڑکنے سے کون روک سکتا ہے پھر وفا کے صحرا میں اس کے نرم لہجے اور سوگوار آنکھوں کی خوشبوئوں کو چھونے کی جستجو میں رہنے سے روح تک پگھلنے سے ننگے پائوں چلنے سے کون روک سکتا ہے آنسووں کی بارش میں چاہے دل…

Read More