بہت وسیع بہت خوب رو سمندر ہے میں درمیاں ہوں مرے چار سو سمندر ہے مرے لیے تو اِسی دائرے میں ہے دنیا مرے لیے تو یہی آب جو سمندر ہے ہمارا وصل ڈبو دے گا دشت و صحرا کو میں ایک سر پِھرا دریا ہوں تو سمندر ہے نمازِ حشر ادا کرنے والا ہے طوفان! بچھی ہوئی ہیں صفیں قبلہ رو سمندر ہے سب اپنا اپنا تعلق جتاتے ہیں اِس سے کسی کا دوست کسی کا عدو سمندر ہے کوئی سفینہ اُتارے بغیر بھی خود میں لہو سے سرخ…
Read MoreTag: دلاور علی آزاد
نجیب احمد نمبر ۔۔۔ جنوری 2020ء تا جون 2020ء
نجیب احمد نمبر ۔.۔ کارواں جنوری تا جون 2020ء DOWNLOAD
Read More