قمر جلالوی ۔۔۔ بھلا اپنے نالوں کی مجھ کو خبر کیا شبِ غم ہوئی تھی کہاں تک رسائی

بھلا اپنے نالوں کی مجھ کو خبر کیا شبِ غم ہوئی تھی کہاں تک رسائی مگر یہ عدو کی زبانی سنا ہے بڑی مشکلوں سے تمہیں نیند آئی شبِ وعدہ اول تو آتے نہیں تھے جو آئے بھی تو رات ایسی گنوائی کبھی رات کو تم نے گیسو سنوارے کبھی رات کو تم نے مہندی لگائی گلہ بے وفائی کا کس سے کریں ہم ہمارا گلہ کوئی سنتا نہیں ہے خدا تم کو رکھے جوانی کے دن ہیں تمھارا زمانہ تمھاری خدائی ہر اک نے دیے میرے اشکوں پہ طعنے…

Read More

الطاف حسین حالی

تم کو ہزار شرم سہی، مجھ کو لاکھ ضبط اُلفت وہ راز ہے جو چھپایا نہ جائے گا

Read More

امیر مینائی

قریب ہے یارو روزِ محشر چھپے گا کشتوں کا خون کیوں کر جو چُپ رہے گی زبانِ خنجر لہو پکارے گا آستیں کا

Read More

درس دھارا ۔۔۔ شاہین عباس

درس دھارا۔ شاہین عباس ۔DOWNLOAD

Read More

ڈاکٹر غافر شہزاد … خیال نال موت ہے، خیال نال زندگی … جوگی جہلمی

خیال نال موت ہے، خیال نال زندگی جوگی جہلمی ………………………………………….. اللہ دتہ المعروف جوگی جہلمی،بیسویں صدی کے پنجابی زبان کے نہایت اہم شاعر تھے جنہوں نے نصف صدی سے زاید عرصہ شعروادب میں اپنا نام اور مقام بنائے رکھا۔ پنجاب بل کہ پاکستان میں ہونے والا کوئی قومی اور عالمی سطح کا مشاعرہ ایسا نہ تھا کہ جہاں جوگی جہلمی کو نہایت عزت و احترام کے ساتھ نہ بلایا جاتا۔ وہ ایک جانب اگر کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ہونے والے مشاعروں کی جان تھے تو دوسری جانب ادبی تنظیموں کے…

Read More

تبسم کاشمیری ۔۔۔ ایک لمبی کافر لڑکی

ایک لمبی کافر لڑکی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وادی کی سب سے لمبی لڑکی کے جسم کے سب مساموں سے ریشم سے زیادہ ملائم اور نرم خموشی میں گھنٹیوں کی آوازیں آ رہی تھیں برکھا کی اس نم زدہ رات میں جب اس کے جسم پہ قوسِ قزح چمکی تو گھنٹیاں تیز تیز بجنے لگیں مرے کانوں میں آہٹیں آ رہی تھیں دھند سے بھی نرم اور ملائم بادلوں کی دبے پائوں آہٹیں وہ جب ریشم کے کچے تاروں سے بنی ہوئی رات کے فرش پر لیٹی تو قوسِ قزح اور بھی شوخ…

Read More

آنند نرائن مُلا ۔۔۔ غزل سے

غزل سے ۔۔۔۔۔۔ دلھن تھی تجھے مَیں نے ساتھی بنایا شبستاں سے میدان میں کھینچ لایا ترے نرم لہجے کو للکار دے دی ترے دستِ نازک میں تلوار دے دی دیا دردِ انساں کا احساس تجھ کو کھڑا کر دیا نظم کے پاس تجھ کو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شعری مجموعہ: کربِ آگہی ناشر: مکتبہ جامعہ لمیٹڈ، اُردو بازار،  نئ دہلی سنِ اشاعت: جنوری ۱۹۷۷ء

Read More

علامہ طالب جوہری

محسنوں کی آنکھ سے کاجل چرا لیتے ہیں لوگ سوچتے کیا ہو، نظر رکھا کرو سامان پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شعری مجموعہ: پسِ آفاق

Read More

علامہ طالب جوہری ۔۔۔ ہم کو سوادِ شہر وفا میں ہم سفری الزام ہوئی

ہم کو سوادِ شہرِ وفا میں ہم سفری الزام ہوئی برسوں اس کے ساتھ پھرے ہیں تب یہ کہانی عام ہوئی بادل بن کر بادِ صبا کے دوش پہ اُڑتی پھرتی تھی روحِ نمو جب سایہء گُل میں آئی تو   زیر ِ دام ہوئی بے مقصد پرواز سے تھک کر تتلی پھول پہ بیٹھ گئی پھول تو اپنی جان سے ہارا، تتلی بھی بدنام ہوئی نام و نسب کو اپنی گرہ میں باندھ کے ہم خوش ہیں، ورنہ ہجر سے لے کر ہجرت تک ہر جنس یہاں نیلام ہوئی کوفے…

Read More

علامہ طالب جوہری ۔۔۔ دھندے

دَھندے ۔۔۔۔۔۔ پچھلے سفر میں لندن کے اک تُرکی رستوران کے اندر اُس نے کہا تھا "سارے کاموں کو نپٹا کر میرے پاس چلے آنا رشتے، ناطے مستقبل کے سب منصوبے جب تم اپنے دھندوں سے فارغ ہو جائو میرے پاس چلے آنا ہم تم دونوں اپنے جنوں کی شمع جلا کر اپنے گھر کا گھور اندھیرا دُور کریں گے اور وہ گھر آباد رہے گا” لیکن مَیں اِک سندھی گوٹھ میں پھونس کے چھپر والے ہوٹل کی کرسی پر کب سے بیٹھا سونچ رہا ہوں دنیا کے دھندے کس…

Read More