نہ گھٹتی شانِ معشوقی جو آ جاتے عیادت کو برے وقتوں میں اچھے لوگ اکثر کام آتے ہیں
Read MoreCategory: ح
ظہیر دہلوی
حسابِ دوستاں دَر دل تقاضا ہے محبت کا مثل مشہور ہے الفت سے الفت آ ہی جاتی ہے
Read Moreمحسن اسرار
حقیقت کے سوا جچتا نہیں کچھ مگر ہم خواب پھر بھی دیکھتے ہیں
Read Moreقابل اجمیری
حسنِ ترتیب ہے دلیلِ چمن ورنہ صحرا میں کیا بہار نہیں
Read Moreچراغ حسن حسرت
حسرت! کہو کہ کس سے آنکھیں لڑائیاں ہیں ہونٹوں پہ سرد آہیں، منہ پہ ہوائیاں ہیں
Read Moreاعجاز عبید ۔۔۔ وہ جسے سن سکے وہ صدا مانگ لوں
وہ جسے سن سکے وہ صدا مانگ لوں جاگنے کی ہے شب کچھ دعا مانگ لوں اس مرض کی تو شاید دوا ہی نہیں دے رہا ہے وہ، دل کی شفا مانگ لوں عفو ہوتے ہوں آزار سے گر گناہ میں بھی رسوائی کی کچھ جزا مانگ لوں شاید اس بار اس سے ملاقات ہو بارے اب سچے دل سے دعا مانگ لوں یہ خزانہ لٹانے کو آیا ہوں میں اس کو ڈر ہے کہ اب جانے کیا مانگ لوں اب کوئی تیر تر کش میں باقی نہیں اپنے رب…
Read Moreمرزا اسداللہ خاں غالب ۔۔۔ غزل
بزمِ شاہنشاہ میں اشعار کا دفتر کھلا رکھیو یارب یہ درِ گنجینۂ گوہر کھلا شب ہوئی، پھر انجمِ رخشندہ کا منظر کھلا اِس تکلف سے کہ گویا بتکدے کا در کھلا گرچہ ہوں دیوانہ، پر کیوں دوست کا کھاؤں فریب آستیں میں دشنہ پنہاں ، ہاتھ میں نشتر کھلا گو نہ سمجھوں اس کی باتیں ، گونہ پاؤں اس کا بھید پر یہ کیا کم ہے کہ مجھ سے وہ پری پیکر کھلا ہے خیالِ حُسن میں حُسنِ عمل کا سا خیال خلد کا اک در ہے میری گور کے…
Read Moreمیر تقی میر
حال نہیں ہے عشق سے مجھ میں کس سے میر اب حال کہوں آپ ہی چاہ کر اُس ظالم کو یہ اپنا میں حال کیا
Read Moreقابل اجمیری
حرم کی آبرو لٹتی رہے گی یہاں بھی غزنوی آتے رہے ہیں
Read Moreمحمد افتخار شفیع
حصارِ ریگ میں برسوں جلا تھا میرا وجود سو ایک دشت مرا ہم خیال ہوگیا ہے
Read More