فالتو سامان ۔۔۔۔۔۔ نجیب احمد

فالتو سامان ………….. مرا کمرہ مرا گھر ہے مرے گھر پر مرے بچوں نے قبضہ کر لیا ہے کتابوں سے بھرے کمرے میں اک کرسی تھی اور اک میز تھا اور                       میز پر کاغذ قلم کے ساتھ ہی تصویر رکھی تھی تری تصویر رکھی تھی نگارِ جاں! تری تصویر رکھی تھی تلاشِ رزق میں گھر سے نکلتا، شام کمرے میں قدم رکھتا کتابوں کی طرف بڑھتا تو دن بھر کی تھکن کافور ہو جاتی رگ و پے میں توانائی…

Read More

جوش ملسیانی ۔۔۔۔۔ سلامِ شوق پر کیوں دل کی حیرانی نہیں جاتی

سلامِ شوق پر کیوں دل کی حیرانی نہیں جاتی بڑے انجان ہو، صورت بھی پہچانی نہیں جاتی سبک دوشِ مصائب زندگی میں کون ہوتا ہے قضا جب تک نہیں آتی، گراں جانی نہیں جاتی نہیں ہوتا، کسی سے چارہِ وحشت نہیں ہوتا نہیں جاتی، ہماری چاک دامانی نہیں جاتی ستم کو بھی کرم سمجھا، جفا کو بھی وفا سمجھا مگر اِس پر بھی اُن کی چینِ پیشانی نہیں جاتی عجب خُو ہے کہ بے مطلب کی اکثر مان لیتے ہو مگر مطلب کی جب کہیے تو وہ مانی نہیں جاتی…

Read More

آفتاب اقبال شمیم ۔۔۔۔۔ میں جب بھی چھونے لگوں، تم ذرا پرے ہو جاؤ

میں جب بھی چھونے لگوں، تم ذرا پرے ہو جاؤ یہ کیا کہ لمس میں آتے ہی دوسرے ہو جاؤ یہ کارِ عشق مگر ہم سے کیسے سرزد ہو الاؤ تیز ہے، صاحب! ذرا پرے ہو جاؤ تمھاری عمر بھی اس آب کے حساب میں ہے نہیں کہ اس کے برسنے سے تم ہرے ہو جاؤ یہ گوشہ گیر طبیعت بھی ایک محبس ہے ہوا کے لمس میں آؤ، ہرے بھرے ہو جاؤ کبھی تو مطلعِ دل سے ہو اتنی بارشِ اشک کہ تم بھی کھل کے برستے ہوئے کھرے…

Read More

احمد فراز …. ہر ایک بات نہ کیوں زہر سی ہماری لگے

ہر ایک بات نہ کیوں زہر سی ہماری لگے کہ ہم کو دستِ زمانہ سے زخم کاری لگے اُداسیاں ہوں‌ مسلسل تو دل نہیں‌ روتا کبھی کبھی ہو تو یہ کیفیت بھی پیاری لگے بظاہر ایک ہی شب ہے فراقِ یار، مگر کوئی گزارنے بیٹھے تو عمر ساری لگے علاج اس دلِ درد آشنا کا کیا کیجے کہ تیر بن کے جسے حرفِ غمگساری لگے ہمارے پاس بھی بیٹھو، بس اتنا چاہتے ہیں ہمارے ساتھ طبیعت اگر تمہاری لگے فراز تیرے جنوں کا خیال ہے، ورنہ یہ کیا ضرور وہ…

Read More

رحمان باباؒ کے لیے ۔۔۔ خالد احمد

رحمان باباؒ کے لیے رہی گُل گوں، جمالِ جسم کی ضَو رات بھر کھلی آنکھوں سے دیکھی پھوٹتی پَو، رات بھر کئی شمعیں سرِ طاقِ شبستاں جل بجھیں پڑی مدھم نہ میرے پیار کی لَو، رات بھر O عروسِ مے پسِ پیراہنِ مینا رہی مگر وجہِ نشاطِ دیدۂ بینا رہی برہنہ چشم ناظر تھا، فرازِ طور پر گرفتہ خواب، خاکِ وادیٔ سینا رہی O شرارِ عشقِ رُخ کو حُسن کا لپکا دیا مرے مولا نے میرا غم مجھے لوٹا دیا صراحی سے اُنڈیلیں برکتیں کس آن کی پیالہ بھر دیا…

Read More

ڈاکٹر خورشید رضوی

سفرِ شام نے رہ رہ کے ڈرایا مجھ کو جی اُٹھے سنگ و شجر دیکھ کے تنہا مجھ کو بڑھ کے احباب سے آنکھیں تو کھلی رکھتا ہوں جانے کیوں خواب نظر آتی ہے دنیا مجھ کو چودھویں شب کے طلسمات بھی ہوتے ہیں عجیب سایۂ شاخ لگا شاخ سے اچھا مجھ کو بہہ گئی عمرِ رواں آبِ رواں کی صورت اور مرے عکس سے تکتا رہا دریا مجھ کو خاک کے پار کا منظر بھی جھلکتا ہے، مگر بار دیتا ہی نہیں خاک کا پردا مجھ کو زور کرتی…

Read More

خالد احمد

ہاتھ سے لَے نکل گئی، شور میں ضربِ ذات   کے ہم ہی تو گُر تھے، ہم ہی سَم، زمزمۂ حیات   کے کوئی مہک نہ چن سکا، کوئی چٹک نہ سن سکا پھول بھلا دکھائے کیا؟ بھائو سبھائو ذات   کے گھر میں نہ اک چھدام تھا، چاند چراغِ بام تھا چاند کی چھائوں دھر دیا، ہم   نے بھی سوت کات   کے ہم تھے گرفتہ سر اگر، تم تھے شکستہ پر، مگر چل دیے ہاتھ ڈال کر، ہاتھ میں کائنات   کے رقص شعار ہو گئے، رزقِ مدار ہو گئے ہم تو فقط…

Read More

محمد اظہار الحق

بس ایک رات مرے گھر میں چاند اُترا تھا پھر اس کے بعد وہی مَیں، وہی اندھیرا تھا صبا کا نرم سا جھونکا تھا یا بگولا تھا وہ کیا تھا جس نے مجھے مدتوں رُلایا تھا عجب اُٹھان لیے تھا وہ غیرتِ شمشاد تباہ حال دلوں کا کہاں ٹھکانہ تھا اندھیری شام تھی، بادل برس نہ پائے تھے وہ میرے پاس نہ تھا اور مَیں کھل کے رویا تھا زمیں میں دفن مجھے کر گیا ہے جیتے جی تو کیا مَیں اُس کے لیے قیمتی خزینہ تھا جھلس جھلس کے…

Read More