دوں گا کسے صدا کہ سماعت کوآ سکے اے یادِ یار! زخم اگر بولنے لگا
Read MoreMonth: 2020 نومبر
محمد مختار علی ۔۔۔ جسم میں رسمِ تنفس کا عمل جاری ہو
جسم میں رسمِ تنفس کا عمل جاری ہو تم جو چھو لو تو نئے خواب کی تیاری ہو! رات میں صبح اُمڈتی ہو کہ تم آن مِلو نیند کی نیند ہو، بیداری کی بیداری ہو تم جو سوئے رہو ، سورج بھی نمودار نہ ہو عکس کے شوق میں آئینے کی تیاری ہو کتنے دلچسپ خیالوں کو جنم دیتی ہے! وہ مری چُپ ہو کہ منظر کی سُخن کاری ہو! نہ سہی شاعری ، پیغمبری ، مختار مگر!! کون ہے جو مرے اِلہام سے انکاری ہو؟
Read Moreعابد ادیب ۔۔۔ آرزؤں کو وسعت نہ دو
آرزؤں کو وسعت نہ دو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آرزؤں کو وسعت نہ دو اپنے ہی دائرہ میں مقید کرو ورنہ یہ پھیل کر ہر طرف سے تمھیں گھیر لیں گی نوچ ڈالیں گی، زخمی کریں گی خود بکھر جائو گے، روح مر جائے گی اپنی ہی لاش سر پر اٹھائے بیچ بازار ننگے پھرو گے اپنے ہی لوگ نزدیک آ کر تم کو دیکھیں گے، منہ پھیر لیں گے تم کو غلطی کا احساس ہوگا تھوک نگلو گے کڑوا لگے گا رات، ویران بے کیف ہوگی دن پہاڑوں سا بھاری لگے گا…
Read Moreعازم کوہلی
دکھ پہ میرے رو رہا تھا جو بہت جاتے جاتے کہہ گیا: اچھا ہوا
Read Moreثروت حسین ۔۔۔ قندیل مہ و مہر کا افلاک پہ ہونا
جانثار اختر
اب یہ بھی نہیں ٹھیک کہ ہر درد مٹا دیں کچھ درد کلیجے سے لگانے کے لیے ہیں
Read Moreاختر حسین جعفری ۔۔ احمد ندیم قاسمی
احمد خیال ۔۔۔ دانیال طریر (مرحوم) کے لیے
اسلم انصاری ۔۔۔ آپ بھی پوچھ نہ پائے کہ تمنا کیا تھی
میاں داد خاں سیاح
ہماری جان کے پیچھے پڑا ہے دلِ ناداں کو سمجھائیں کہاں تک
Read More