انتساب ۔۔۔۔۔۔ اپنے دل کا کھنکتا سکہ جو تم ہر صبح سورج کے ساتھ ہوا میں اُچھالتے ہو اگر خوف کے رُخ پر گرے تو یہ مت بُھلانا کہ شجاعت اسی کے دوسرے رُخ پر کندہ ہے سو یہ ایک داؤ بھی اسی بازی کے نام جو ہم نے بدی ہے زندگی سے۔۔۔۔۔
Read MoreTag: www.caarwan.com
رحمان حفیظ ۔۔۔ متن و سنَد سے اور نہ تسطیر سے اْٹھے
متن و سنَد سے اور نہ تسطیر سے اُٹھے جھگڑے تمام حلقۂ تعبیر سےاُٹھے اِک جبر کا فریم چڑاتا ہے میرا مُونہہ پردہ جب اختیار کی تصویر سے سےاُٹھے فکر ِسخن میں یوں بھی ہوا ہے کبھی کہ ہم بیٹھے بٹھائے بارگہِ میر سے سےاُٹھے اس دل میں اک چراغ تھا سو وہ بھی گُل ہوا ممکن ہے اب دھواں مری تحریر سےاُٹھے پلکوں پہ یہ ڈھلکتے ہوئے اشک مت بنا ممکن ہے اتنا بار نہ تصویر سے سےاُٹھے
Read Moreاحمد عقیل روبی
انسان ہے تو پھر نہ ملے کیوں غمِ حیات احمد عقیل روبی کوئی دیوتا نہیں
Read Moreممتاز اطہر ۔۔۔ چم چم کرتی خواہش
محسن اسرار
ہوا میں اُڑتا ہوا رزق پا لیا، لیکن پرندے جراتِ پرواز چھوڑ آئے ہیں
Read Moreخالد علیم ۔۔۔ مرے بھی ہاتھ خالی ہیں
مرے بھی ہاتھ خالی ہیں! …………………………. ابھی دوچار دن بھی ہنس کے یہ بولے نہیں تھے اور ابھی جگنو پکڑنے کے بھی دن آئے نہ تھے ان پر غباروں کو ابھی چھونے کی حسرت دل میں باقی تھی غبارے پھٹ گئے اِن پر یہ سارے پھٹ گئے اِن پر بہت معصوم ہونٹوں اور بہت معصوم آنکھیں رکھنے والے دل کشا چہرے مرے ہی سامنے ان گولیوں نے بھون ڈالے ہیں مرے ہی سامنے بارُود سارا ، پھٹ گیا اِ ن پر مرے ہی سامنے اِن کے سنہری بال جل کر…
Read Moreفرحان کبیر ۔۔۔ ترے اندازِ پا میں نغمگی تھی
ترے اندازِ پا میں نغمگی تھی مری آنکھوں کی رنگت بولتی تھی اُداسی، رات بستر سے نکل کر مرے گھر کی تلاشی لے رہی تھی تری آواز میرے پاس بیٹھی کئی الجھے سِرے سلجھا رہی تھی وہ میلہ دیکھنے نکلا تھا گھر سے مگر آنکھوں میں وحشت بھر گئی تھی رواں رکھنا تھا طبعِ خوش گماں کو ندی کی بند مُٹھی کھولنی تھی یہاں بارش میں بچپن کھیلتا تھا اُدھر کاغذ کی نائو ڈوبتی تھی اتر جاتی ہے اب چپ چاپ دل سے یہ دنیا کل تلک کتنی نئی تھی…
Read Moreجعفر بلوچ
تمام رات رہا مے کدہ نشیں جعفر گیا ہے اٹھ کے یہاں سے وہ نیک بخت ابھی
Read Moreیونس متین ۔۔۔ برف گرتی رہی
برف گرتی رہی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ برف گرتی رہی اک تسلسل سے سڑکوں پہ، شاخوں پہ، دیوار و در، رہ گزاروں پہ گرتی رہی برف گرتی رہی شہر اور شہر کے لوگ سب برف کی قید میں جیسے تنور ہو برف کا اور اُبلنے لگے جیسے اک برف کا ریگ زارِ رواں ہو سرِ آسماں پرفشاں پچھلے دو دن سے مسدود کارِ جہاں میرے بیڈ روم کی بند کھڑکی کو چھوتی ہوئی شاخ پر روز ہی صبح جو چہچہاتی تھی چڑیا نجانے کہاں کھو گئی! کون سے کم پناہوں کی باہوں میں…
Read Moreاحمد حسین مجاہد … اب میں دیوانہ ٔ دنیا ہوں نہ دیوانہ ٔ خواب
اب میں دیوانہ ٔ دنیا ہوں نہ دیوانہ ٔ خواب میرے ذمے ہے نگہبانی ِ ویرانہ ٔ خواب جس پہ اترا ہی نہیں غم کا صحیفہ کوئی مجھ سے وہ خاک سنے گا مرا افسانہ ٔ خواب یہ بھی ممکن ہے کرے حسب ِ تقاضا ہی سلوک مجھ سے شائستہ ٔ وحشت سے وہ بے گانہ ٔ خواب دو مقامات ہیں زیبائی ِ عالم کے کفیل اک تری بزم ہے اک میرا پری خانہ ٔ خواب یہ ترے ہونٹ ، یہ رخسار ، یہ آنکھیں ، یہ جبیں عرصہ ٔ…
Read More