ہر سو تھے ہمی غبار فرما تو تھا کہ ہوا کا قہقہہ تھا
Read MoreTag: غزلیں
قمر جلالوی ۔۔۔ انھیں کیوں پھول دشمن عید میں پہنائے جاتے ہیں
انھیں کیوں پھول دشمن عید میں پہنائے جاتے ہیں وہ شاخِ گل کی صورت ناز سے بل کھائے جاتے ہیں اگر ہم سے خوشی کے دن بھی وہ گھبرائے جاتے ہیں تو کیا اب عید ملنے کو فرشتے آئے جاتے ہیں رقیبوں سے نہ ملیے عید اتنی گرم جوشی سے تمھارے پھول سے رخ پر پسینے آئے جاتے ہیں وہ ہنس کر کہہ رہے ہیں مجھ سے سن کر غیر کے شکوے یہ کب کب کے فسانے عید میں دوہرائے جاتے ہیں نہ چھیڑ اتنا انھیں اے وعدۂ شب کی…
Read Moreیزدانی جالندھری
ایک درویشِ جہاں دار ہے یزدانی بھی آپ نے شہر میں اکثر اُسے دیکھا ہو گا
Read Moreخالد علیم
گزرنے کا یہاں تھوڑا سا رستا رہ گیا ہے یہ دنیا ہے تو کیا امکانِ دُنیا رہ گیا ہے
Read Moreمحسن اسرار
حقیقت کے سوا جچتا نہیں کچھ مگر ہم خواب پھر بھی دیکھتے ہیں
Read Moreاحمد فراز
میں نے دیکھا ہے بہاروں میں چمن کو جلتے ہے کوئی خواب کی تعبیر بتانے والا
Read Moreشاہین عباس
خاک پر خاک اُڑا ئی ہے ، محبت کی ہے شہر کو شہر کی تعمیر سے پہچانا ہے
Read Moreسید آل احمد
تیرا دُکھ تو ایک لڑی تھا خوشیوں کی تار الگ یہ کس نے کیا شیرازے سے
Read Moreخالد علیم
کسی کے سامنے مت اپنا دل نکال کے رکھ یہ دشت ِ خواب ہے خالد، قدم سنبھال کے رکھ
Read Moreشاہ نصیر
لگ گیا خاک ہو کے جسم نصیر کوچۂ یار میں ٹھکانے آج
Read More